اللہ تعلی نے انسان کو ایک امتحان گاہ جیسے ماحول میں پیدا کیا جسے اس نے بے مثال باریکیوں سی سجایا۔ ھم لگاتار دیکھتے ہیں کے اللہ تعلی انہیں بے مثال باریکیوں میں سے ہمیں اپنی رحمتیں عطا کرتا ہے جو کبھی ہمارے علم میں ہوتی ہیں کبھی نھیں۔
ان باریکیوں کے بارے میں غور کرنے سے ہمیں اللہ تعلی کے علم اور اسکی حکمت کا اندازہ ہوتا ہے۔
اللہ تعلی نےاس زمین پر ہزاروں لاکھوںشہر بناے جن میں کروڑوں گھر آباد ہیں۔ ہر گھر کی ایک الگ خوبصورتی ہوتی ہے جس میں بے حساب باریکیاں ہوتی ہیں جیسے رنگوں کی مناسبت سے قالین ہو یا صوفے کو قرینے سے جمانا ہویا ٹی وی کے پردے پر تصویر ہویا پھر الماری میں رکھے خوب صورت ملبوسات کا استر ہو۔ باوجود اسکے؛یھ باریکیاں وہیں تک محدود نہیں جہاں تک ہم دیکھ سکتے ہیں۔ ہر گھر مہں کچھ اور باریکیاں ہوتی ہیں جیسے جراسیم اور بیکٹیریا وغیرہ جسے ہم دیکھ نہیں پاتے۔ اللہ تعلی ہی کی وہ واحد ذات ہے جسے ہر چیز کا علم ہے اور جو ہر ذرے کو ان باریکیوں پر پابند کرتا ہے۔ اللہ ہی ان حالات کا خالق ہے جن حالات اور تجربات سے ایک انسان اپنی پیداءش سے موت تک گزرتا ہے؛اوراللہ ہی ان جزبات اور احساسات کا بھی خالق ہے جو ایک انسان ان حالات سے گزرتے ہوے گردو پیش کے حساب سےمحسوس کرتا ھے۔ لحاظہ؛ انسان لاپرواہ ہو کر نہ جیے بلکہ اللہ تعلی کے داءمی علم و حکمت کا ہر لمحہ تدبر کرتا رہے۔ صرف اسی طرح ان باریکیوں کو سمجھا جا سکتا ہے۔ جو غورو تدبر کرتا ہے اس شخس کے لیے ایک اونی لباس محض ایک لباس نہیں ہوتا۔ وہ یہ سوچتے ہوے کے اس لباس میں اس جانور کا ڈی این اے موجود ہے جس سے یہ اون حاصل کیا گیا ہے؛ اپنے رب کا اس نازک سے فنی حسن کی تخلیق پر شکر ادا کرتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعلی کی قدرت کاملہ کے حوالے سے کہا گیا ہے: شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے الله کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں وہ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور وہ زبردست حکمت والا ہے (۱) آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کے یے ہے وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (۲) وہی سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشیدہ ہے اور وہی ہر چیز کو جاننے والا ہے (۳) وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں بنایا پھر وہ عرش پر قائم ہوا وہ جانتا ہے جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی ہے اور جو اس میں اوپر چڑھتی ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہیں تم ہو اور الله اس کو جو تم کرتے ہو دیکھتا ہے (۴) (4-1: (57