فلسطین کی طرف امدادی سامان کو لے جانے والا جہاز پر اسرائیلی فوج کا انتہائی طاقت کا استعمال اور تشدد کو ہر با شعور اور عقل سلیم رکھنے والے نے رد کیا۔
ہم اللہ تعالیٰ سے رحمت کی امید اور دعا کرتے ہیں اپنے ان بھائیوں کے لیےجو اس واقع میں فوت ہوگئے اور زخمیوں کو اللہ پاک جلد ازجلد صحت عطا فرمائے۔ آمین۔
اللہ نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کا حکم کیا ہے۔ جب تک مسلمان قرآن کے اس حکم پر عمل کرنے میں ناکام ہیں اور ترکش اسلامک یونین کے قیام عمل میں نہیں آتا، یہ طے ہے کہ اس قسم کے واقعات اور تکا لیف جاری رہیں گی۔ یہ تکالیف، قتل عام اور مشکلات کوئی نئی بات نہیں۔ تقریبا ایک صدی سے مسلمان بے رحمی سے ظلم کا شکار ہیں۔ دنیا میں امن، محبت اور حفاظت کے قیام کے لیے، ایک ارب پچاس کروڑ کی آبادی کے ساتھ مسلمان ایک انتہائی با اثر اور رعب دار طاقت ہوگی۔ یہ لاقانونیت اور قتل عام صرف ترکش اسلامک یونین کے قیام کے ساتھ ہی روکا جا سکتا ہے۔ ترکش اسلامک یونین ایک واضح اور صاف حل ہے فلسطین ، افغانستان، عراق، ایسٹ ترکستان، کریمیا، کرکک، اور مورو کےمسائل کے حل کا۔ ترکش اسلامک یونین صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ عیسائی، یہودی، بدھا اور تمام عقائید سے تعلق رکھنے والوں کے لیے ضمانت ہوگی۔ جیسے ہی ترکش اسلامک یونین کا قیام عمل میں آئے گا، یہودی، عیسائی اور مسلمان اور تمام انسانیت سکون سے رہے گی۔ِ انشاءاللہ۔