نماز بہت ہی اہم ہے جیسا کہ یہ ایک مسلم ہونے کا ظاہری اظہار ہے۔قرآن ایسی نماز کو جس میں اخلاص نا ہو واضح طور پر نامنظور کرتا ہے۔
ایسے نمازیوں کے لیے بڑی خرابی ہے جو اپنی نماز کو بھلا بیٹھتے ہیں۔ جو ایسے ہیں کہ جب نماز پڑھتے ہیں تو ریا کاری کرتے ہیں - سورۃ الماعون ۴-۶
اسکا مطلب یہ ہے کہ جو چیز ہماری نماز کو صحیح کرتی ہے وہ صرف جسم کو حرکت دینا نہی ہے۔جیسا کہ سجدہ کرنا یا رکوع کرنا بلکہ نماز کا اصل مقصد اور ذہن کا متوجہ ہونا مقصود ہے۔کچھ لوگ نماز پڑھتے ہیں دوسروں کو دکھانے کے لیے کہ وہ مسلمان ہیں مگر بجائے اللہ کی رضا حاصل کرنے کہ وہ ایک بہت ہی بڑے گناہ کہ مرتکب ہو رہے ہیں۔
جو چیز ہماری نماز کو صحیح کرتی ہے وہ اس بات کا شعور اور آگاہی ہے کہ ہم اللہ کے آگے سربسجود ہیں صرف اور صرف اسکی عقیدت کے اظہار کے لیے۔یہی وجہ ہے کہ اللہ مو منوں کو حکم دیتا ہے:
اور اللہ کے لیے باادب کھڑے رہا کرو –سورۃ بقرۃ-۲۳۸
ایک اور دوسری آیت میں مومنوں کے بارے میں فرماتے ہیں:
جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں۔سورۃ المومنون-۲
ان آیات میں خشوع کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کا خوف اسکی عظمت کے ساتھ اور دل اسکے احترام اور رعب سے بھرا ہوا ہو۔
ایک دوسری آیت میں فرض نماز کے بارے میں اس طرح بیان کیا جاتا ہے۔
جو کتاب آپ کی طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھئیے۔اور نماز قائم کریں یقینا نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔بے شک اللہ کا ذکر بہت بڑی چیز ہے۔تم جو کچھ کر رہے ہو اس سے اللہ خبردار ہے۔سورۃ عنکبوت-۴۵