ایک دس سینٹی میٹر کی مشین کو ایجاد کرنا اور پھر اس سے ایک نظام کو قائم کرنا جو خون، پانی اور دوسرے اندر موجود مائع کو صاف کرتا ہے کوئی آسان کام نہیں۔ یہ کام انجام دینے کےلیے ایک پورا کارخانہ درکار ہوگا۔ اگر کوئی اتنی چھوٹی جگہ میں ایسا کر بھی لے تب بھی اسکی کار کردگی اور نتیجہ ناقص ہوگا۔ کوئی پانی کو یادوسرے مائع جات کو صاف کرنے کا ذریعہ تلاش کر بھی لے مگر خون جو کہ انسان کے لیے ضروری ہے، آج تک اتنی چھوٹی سی مشین میں کوئی نہ کر سکا۔
البتہ تمام انسان ایک بہترین مثال ہیں گردہ کے ذریعہ اس خاص صفائی کے نظام کی۔ ہر گردہ دس سینٹی میٹر سائز میں ہے اور سو گرام اسکا وزن ہوتا ہے۔ یہ چھوٹی سی جگہ اپنے اندر ایک ملین مائیکرو پیوریفائر رکھتی ہے جو مستقل خون کو صاف کرتے رہتے ہیں۔ جو ہر وہ چیز رکھتے ہیں جو زندگی کے لیے ضروری ہے اور پانی کو گردش میں رکھتے ہیں جو جسم کے ہر خلیہ اور ریشہ تک پہنچتا ہے۔ گردہ یہ جانتے ہیں کہ مائع کی کتنی مقدار آپکے ریشہ ریشہ میں ہے اور اسکی صفائی کا کیا معیار ہے اور اسی حساب سے وہ اللہ کی مرضی کے ساتھ تبدیلی لاتے ہیں تاکہ ہم بغیر کسی مشکل کے زندہ رہ سکیں۔
کم و بیش ہر کوئی جانتا ہے کہ اگر گردہ کام کرنا چھوڑدیں تو کیا ہوتا ہے۔ اس شخص کو ہفتے میں کئی دن تک گردے صاف کرنی والی مشین کے ساتھ لگا دیا جاتا ہے جب تک کہ گردہ تبدیل نہ کر دیا جائے۔ جب مشین کام کرنا چھوڑ دیتی ہے تو انسان مر جاتا ہے۔ یہ مثال اس عظیم الشان صفائی کے نظام کی اہمیت اور اسکے معجزاتی اثرات کو قطعی ثابت کرتی ہے۔
یہ عجیب و غریب تفصیلات اور بے عیب نظام اللہ کی کاری گری کو ظاہر کرتا ہے، جس نے انسانیت کو ایک بے عیب نظام کے ساتھ پیدا کیا ۔ یہ اکیلا عضو ہی کافی ہے اسکی عظمت کو جاننے کے لیے اور ایمان لانے کے لیے۔
اس نے تمہیں تمہاری منہ مانگی کل چیزوں میں سے دے رکھا ہے۔اگر تم اللہ کے احسان گننا چاہو تو انہیں پورے گن بھی نہیں سکتے۔یقینا انسان بڑا ہی بے انصاف اور نا شکرا ہے۔سورۃ ابراہیم-۳۴